لہو دے کر جلا بخشیں گے اے اردو زباں تجھ کو
لہو دے کر جلا بخشیں گے اے اردو زباں تجھ کو
کبھی مٹنے نہیں دیں گے یہ تیرے پاسباں تجھ کو
جہاں کے گوشے گوشے میں یہ تیرے چاہنے والے
سدا محفوظ رکھیں گے سمجھ کر جسم و جاں تجھ کو
ادب کے دائرے میں رہ کے اکثر پیش کرتے ہیں
کہیں شیریں زباں تجھ کو کہیں شعلہ بیاں تجھ کو
تری وسعت کا اندازہ لگا سکتا نہیں کوئی
بجا کہتے ہیں جو کہتے ہیں بحر بیکراں تجھ کو
ترے اشعار سن کر محو حیرت ہیں جہاں والے
اے سیفیؔ راس جب سے آ گئی اردو زباں تجھ کو