تمہارے جانے کا غم مناؤں گا دیکھ لینا

تمہارے جانے کا غم مناؤں گا دیکھ لینا
میں ہجر صحرا میں خاک اڑاؤں گا دیکھ لینا


مرا یہ دعویٰ ہے مدتوں تک میں بن کے آنسو
تمہاری آنکھوں میں جھلملاؤں گا دیکھ لینا


وہ ساری غزلیں جو بس تمہارے لیے لکھی تھیں
وہ اب میں ہر شخص کو سناؤں گا دیکھ لینا


یہ تم جو مجھ سے ذرا سی باتوں پہ روٹھتے ہو
میں ساری دنیا سے روٹھ جاؤں گا دیکھ لینا


تمہاری صحبت میں اتنا خوش ہوں کہ ہنس رہا ہوں
تمہاری فرقت میں خوں بہاؤں گا دیکھ لینا


وہ اک سمندر اداسیوں کا جو روح میں ہے
میں اس سمندر میں ڈوب جاؤں گا دیکھ لینا


تمہاری چوکھٹ پہ جان دے کر امر رہوں گا
تمہاری نبضوں میں تھرتھراؤں گا دیکھ لینا


وہ خط تمہارے جو جان سے بھی عزیز تر ہیں
میں ایک اک کر کے سب جلاؤں گا دیکھ لینا


اک اس کا غم ہی مرا مقدر کوئی ہے ناصرؔ
ابھی تو میں کتنے غم اٹھاؤں گا دیکھ لینا