بنتی بگڑتی تقدیروں سے رشتہ ہے
بنتی بگڑتی تقدیروں سے رشتہ ہے
میرے خواب کا تعبیروں سے رشتہ ہے
میرے سر کو نسبت ہے دیواروں سے
اور پیروں کا زنجیروں سے رشتہ ہے
اس رستے پر گھاس نہیں آئے گی اب
اس رستے کا رہ گیروں سے رشتہ ہے
دل میں عکس ہے جانے کتنے چہروں کا
اس البم کا تصویروں سے رشتہ ہے
ہیر کے دل کا رشتہ ہے بس رانجھے سے
پر رانجھے کا کئی ہیروں سے رشتہ ہے