ترے خیال کی جنت میں کھو گیا ہوں میں
ترے خیال کی جنت میں کھو گیا ہوں میں
اب اپنے آپ کو رہ رہ کے ڈھونڈھتا ہوں میں
ہجوم شورش جلوہ سے آشنا ہوں میں
اک اجنبی سا الگ دور جا کھڑا ہوں میں
حریم ناز میں بے وقت آ گیا یہ بجا
حضور سوچیں تو کیا کوئی دوسرا ہوں میں
شب فراق میں اک آس لے کے وعدوں کی
چراغ اشک لئے راہ پر کھڑا ہوں میں
تشدد غم ہستی وہ دے کے سب نغمے
خلیلؔ آج تو اک ساز بے صدا ہوں میں