تیرے پہلو یا درمیاں نکلے وکاس رانا 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تیرے پہلو یا درمیاں نکلے ایک جاں ہے کہاں کہاں نکلے اس طرح سے کبھی سمیٹ مجھے میرے کھلنے پر اک جہاں نکلے سوچتا ہوں یوں نہ ہو اک دن یہ زمیں کوئی آسماں نکلے آ تری سانس سانس پی لوں میں جسم سے روح کا دھواں نکلے