ترک محبت پر بھی ہوگی ان کو ندامت ہم سے زیادہ
ترک محبت پر بھی ہوگی ان کو ندامت ہم سے زیادہ
کس نے کی ہے کون کرے گا ان سے محبت ہم سے زیادہ
ہم نے مانا آپ میں ہوگی صبر کی طاقت ہم سے زیادہ
دیکھیے لیکن اتری ہوئی ہے آپ کی صورت ہم سے زیادہ
اف وہ تبسم ہلکا ہلکا ہائے وہ بھیگی بھیگی پلکیں
وقت رخصت ان پہ گراں تھا لمحۂ رخصت ہم سے زیادہ
کوئی تمنا کوئی مسرت دل کے قریب آنے ہی نہ دی
کس نے کی ہے عشق میں یارو غم سے محبت ہم سے زیادہ