تمنا ہے سنور جانے سے پہلے
تمنا ہے سنور جانے سے پہلے
تجھے دیکھوں نکھر جانے سے پہلے
کبھی مجھ پر بھی ہو نظر عنایت
میری ہستی بکھر جانے سے پہلے
تیرے پہلو میں ہی نکلے مرا دم
یہی خواہش ہے مر جانے سے پہلے
چلو ایک پیار کا پودھا لگائیں
بہاروں کے گزر جانے سے پہلے
گزرنا ہے مجھے ان کی گلی سے
وضو کر لوں ادھر جانے سے پہلے
چلو اک دوسرے میں ڈوب جائیں
اجالوں کے ابھر جانے سے پہلے