تہذیب

یہ تہذیب آخر بنائی ہے کس نے
زمانے کی عزت بڑھائی ہے کس نے
بنا کر بدلنے کا مختار ہے کون
حیات مسلسل کا فن کار ہے کون
مشینوں میں کس کا لہو چل رہا ہے
یہ کس کے لہو پر جہاں پل رہا ہے
بتا دو خدا کے لیے اب بتا دو
حقیقت کے چہرے سے پردہ اٹھا دو