تہذیب داؤد غازی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یہ تہذیب آخر بنائی ہے کس نے زمانے کی عزت بڑھائی ہے کس نے بنا کر بدلنے کا مختار ہے کون حیات مسلسل کا فن کار ہے کون مشینوں میں کس کا لہو چل رہا ہے یہ کس کے لہو پر جہاں پل رہا ہے بتا دو خدا کے لیے اب بتا دو حقیقت کے چہرے سے پردہ اٹھا دو