افسانہ

قرض کی پیتے تھے۔۔۔

ایک جگہ محفل جمی تھی۔ مرزا غالب وہاں سے اکتا کر اُٹھے۔ باہر ہوا دار موجود تھا۔ اس میں بیٹھے اور اپنے گھر کا رخ کیا۔ ہوادارسے اتر کر جب دیوان خانے میں داخل ہوئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ متھر ا داس مہاجن بیٹھا ہے۔ غالب نے اندر داخل ہوتے ہی کہا،’’اخاہ متھرا داس ! بھئی تم آج بڑے وقت پر ...

مزید پڑھیے

چور

رات کے دس بجے کا وقت تھا۔ میں اپنی کلینک میں اکیلی بیٹھی تھی اور ایک میڈیکل جرنل کا مطالعہ کر رہی تھی کہ دروازہ کھلا اور ایک آدمی ایک بچہ لے کر داخل ہوا۔ مجھ کو اپنی نرس پر غصہ آیا کہ یہ دروازہ کھلا چھوڑ گئی۔ میرے مریض دیکھنے کا وقت مدت ہوئی ختم ہو چکا تھا۔ میں نے رکھائی سے ...

مزید پڑھیے

پانی پر لکھا نام

دریا، وقت کے بہاؤ کی طرح متواتر بہتا جا رہا ہے۔ اور میں اس کے پانی پر اپنا نام لکھنےکی بے سود کوشش کر رہاتھا۔ میرے حروف لکھے جانے سے پہلے ہی یوں مٹتے جارہے تھے جیسے کہتے ہوں اہم اور غیر اہم کام ماضی کاحصہ بنتے ہی پگڈنڈی پر بننےوالے زندگی کےنشانوں کی طرح مسافروں کے منزل ...

مزید پڑھیے

پناہ گاہ

رات کو سویا تو میں اپنے کمرے میں تھا، اپنے پلنگ پر، لیکن صبح جب جاگا تو میں نے اپنے آپ کو اس اندھیرے کمرے میں پایا جسے میں پاکستان بنتے وقت اپنے ساتھ ہندوستان اٹھا لایا تھا۔ اس اندھیرے کمرے میں بچھے ہوئے پلنگ پر لیٹا ہوا میں دل ہی دل میں خدا کا شکر ادا کر رہا تھا کہ موت کی وادی سے ...

مزید پڑھیے

ایک ناؤ کے سوار

ناؤ میں دو آدمی سوار تھے۔ ایک چاہتا تھا، ’’ہے بھگوان!یہ ناؤ مجھے جلدی پار لگائے۔‘‘ دوسرا بھگوان سے پرارتھنا کر رہا تھا، ’’ہے بھگوان! یہ ناؤ تو ڈوب ہی جائے۔‘‘ پہلا آدمی سکھی تھا۔ اور بہت سے سکھ دوسرے کنارے پر اس کا انتظار کر رہے تھے۔ دوسرا آدمی بے حد دکھی تھا۔ مزید ...

مزید پڑھیے

کاٹھ کا گھوڑا

اس وقت بندو کا ٹھیلہ تو ٹھیلہ، خود بندو ایسا بے جان کاٹھ کا گھوڑا بن کر رہ گیا ہے جو اپنے آپ نہ ہل سکتا ہے نہ ڈول سکتا ہے، نہ آگے بڑھ سکتا ہے۔ اسی لیے، بندو کی ہی وجہ سے اندھیر دیو کے تنگ بازار میں راستہ قریب قریب بند ہوکر رہ گیا ہے۔ ضرورت سےزیادہ بوجھ سےلدا ہوا بندو کا ٹھیلہ سڑک پر ...

مزید پڑھیے

لہو لہو راستے

اس کے باپ کا قتل کیوں ہوا، اس کی کہانی تو مجھے اپنا سر نیچا کرکے کہنی پڑے گی اور آپ کو بھی اسے سننے کے لیے اپنے سر نیچے کرنےہوں گے۔۔۔ ورنہ ہوسکتا ہےمیرے اور آپ کے سر بھی اسی طرح قلم کردیے جائیں۔ ہاں البتہ باپ کےقتل سےدہشت زدہ ہوکر وہ پانچ چھ سال کامعصوم سابچہ بھاگا تو اس سے اس ...

مزید پڑھیے

سیالکوٹ کا لاڑا

میں نے اپنی لاڑی کو بچپن میں اس وقت چن لیا تھا جب میں ماں کا دودھ پیتا بچہ تھا اور وہ لاڑی تھی ایک گوگلیانی۔ پنجاب میں گوگلیانی، راجستھان کی ان عورتوں کو کہتے ہیں جو گلی گلی، گھر گھر، سوئیاں اور کندھوئیاں بیچتی ہیں۔ یہ سوئیاں، کندھوئیاں بیچتے ہوئے انہوں نے اپنے پکے ججمان بھی ...

مزید پڑھیے

روداد پاگل خانے کی

ایک ماہر نفسیات ڈاکٹر کچھ دنوں پہلے بریلی کے پاگل خانے میں آیا اور اس نے رائے دی کہ تازہ ترین معلومات کے مطابق اگر پاگلوں کو وہ سب کچھ کرنے کی اجازت دے دی جائے جو وہ کرنا چاہتےہیں تواس سے ان کی صحت پر بہت اچھااثر پڑتا ہے۔ انہیں اپنی مرضی کے مطابق اپنے من کی گتھیاں سلجھانے کا جو ...

مزید پڑھیے

بکھرے ہوئے سپنے

میرے لیے بکری کی ننھی سی چھیلی کو حاصل کرنا مشکل تو تھا ہی، لیکن اسے کھلا پلاکر پال پوس کر بڑا کرنا اس سے بھی مشکل کام تھا۔پہلے تو اسے حاصل کرنےکے لیے مجھے کیا کیا پاپڑ نہیں بیلنے پڑے۔ رویا، دھویا، مارکھائی، لیکن اپنی ضد پر اڑا رہا۔ بھوک ہڑتال کی اور ’’بکری لوں گا ،بکری لے کے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 60 سے 233