بھارت کے نوجوانوں سے اپیل

سنو مادر ہند کے نونہالو
صداقت پہ گردن کٹا لینے والو
اٹھو خواب غفلت مٹا لو مٹا لو
کمر بستہ ہو جاؤ ہمت بڑھا لو
تمہیں گام ہمت بڑھانا پڑے گا
وطن کا مقدر جگانا پڑے گا


ترقی کا بھارت کی نغمہ سنا دو
محبت کی گنگا دلوں میں بہا دو
جو خفتہ ہیں مدت سے ان کو جگا دو
صداقت کا دیدوں کی ڈنکا بجا دو
کرو جلد سیراب اجڑے چمن کو
لگیں چار چاند آج اپنے وطن کو


پڑے ہیں کہیں دین کی جاں کے لالے
کہیں دل ہلاتے ہیں بیکس کے نالے
ہوئے ہیں کہیں نیم جاں بھولے بھالے
مصیبت کے چکر میں ہیں ہند والے
چلا ہے کسی کے کلیجے پہ نشتر
دھواں آہ کا ہے کسی کے لبوں پر


بھروسہ زمیں کا نہ چرخ کہن کا
توکل ہے پر ماتما پر وطن کا
نظارہ ہے گلزار کشور میں بن کا
ہوا خار ہر پھول اپنے چمن کا
نہ چھوڑو مگر حوصلہ شیر مردو
اٹھو بیڑا منجھدار سے پار کر دو


شکایت کا کرنا نہیں یاد تم کو
نہیں عادت شور و فریاد تم کو
ستم گر کرے لاکھ برباد تم کو
کرے گردش چرخ ناشاد تم کو
ذرا کان پر جوں نہ رینگے تمہارے
چلیں گردنوں پہ جو خنجر دو دھارے


صدا ظلم کی آ رہی ہے جہاں سے
کہ ظاہر ہیں بیداد پیر و جواں سے
ٹپکتی ہیں گر حسرتیں اب یہاں سے
لپکتے ہیں شعلے ستم کے وہاں سے
مگر تم ہو اس پہ بھی محو قناعت
قناعت نہیں یہ ہے ضعف و کسالت