شرارتی چاند

بڑا شرارتی ہے یہ چاند بھی


جلانا ستانا ترسانا
شوق ہیں اس کے
اور لکا چھپی اس کی فطرت


اس پر حماقت یہ
کہ نگل جاتا ہے
کبھی کبھی سورج کو بھی


غنیمت ہے
جو آسمان میں ٹھکانا ہے اس کا
محفوظ ہے وہاں


جو زمیں پر ہوتا
تو کس کس سے مناتا
اپنی خیر