میری سلطنت

توڑ کر ہزار ٹکڑوں میں مجھے
بیٹھے ہو کب سے
مجھ پر نظریں گڑائے
کہ اب بکھروں
اور تب بکھروں


توڑنا تمہاری سرحد میں تھا
اور بکھرنا میری
ہر جگہ تمہاری حکمت نہیں ہے
میری جان