شہر کی آنکھوں میں فاروق مضطر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں پہاڑوں سے اتر آیا تو مجھ پر یہ کھلا اب پلٹ جانے کی خواہش ہے فضول! سارے رستے بند ہیں شہر کی آنکھوں میں اک پیغام ہے میرے لئے