اندھا سفر

جانے کب سے یونہی جسموں کے خرابوں میں
آوارہ یہ لوگ
چہرہ چہرہ گرد گرد
دست و پا درماندگی
جانے کب تک لوگ چلتے رہیں گے
اپنے کاندھوں پر لئے ان دیکھا بوجھ