شہادت میں ظفر روشن جبیں کو دیکھ لے آ کر
شہادت میں ظفر روشن جبیں کو دیکھ لے آ کر
سن اے قاتل مری فتح مبیں کو دیکھ لے آ کر
مری یادوں میں ہیں آباد مظلوم جہاں سارے
کہاں تک عدل ہے دل کی زمیں کو دیکھ لے آ کر
ملا ہے یک جہاں غم مجھ کو تیری بے وفائی سے
یہ کیسا اوج ہے جان حزیں کو دیکھ لے آ کر
مجھے فکر جہاں کتنی ہے اپنی ذات میں راشدؔ
ملے فرصت تو اس خانہ نشیں کو دیکھ لے آ کر