شاعری

دل کی کشمکش لفظوں میں نکال دیتا ہوں
جسم کیا میں روح کے کپڑے اتار لیتا ہوں
میں نہیں جانتا قصیدہ قطعہ شعر و مصرع کیا ہے
دل میں جو آتا ہے ورق پر اتار دیتا ہوں