بچوں کے لیے پیارے نبی ﷺ کی سیرت: حضور کی ولادت باسعادت

ابرہہ کی بربادی والے واقعہ کو چالیس یا پچاس دن گزرے تھے کہ 22 اپریل 571ء پیر کے دن ربیع الاول کے نو تاریخ تھی جبکہ موسم بہار اپنے جوبن پرتھا اور سورج طلوع ہوئےتھوڑی دیر گزری ہوگی تھی کہ سردار عبدالمطلب کے مرحوم فرزند جناب عبداللہ کی ایک لونڈی ۔ اُم ایمن۔ ان کے پاس اس وقت بھاگتی ہوئی آئی جب وہ کعبہ شریف کی دیوار سے ٹیک لگائے ہوئے تھے۔اسے اس طرح بھاگتے ہوئے دیکھ کر وہ پریشان ہوگئے اور آہستہ سے بولے یا اللہ خیر ہو۔‘‘

یہ لونڈی اس طرح بھاگتی ہوئی آرہی تھی جیسے کوئی خوشی کے عالم میں بھاگتا ہے۔اس کے چہرہ پر خوشی کے آثار تھے اس نے قریب پہنچ کر کہا

’’سردار ۔آپ کو مبارک ہو۔

آپ کےمرحوم بیٹے عبداللہ کے گھر لڑکا پیدا ہوا ہے۔‘‘

سردار عبدالمطلب کے فرزند جناب عبداللہ اپنے اس بیٹے کی پیدائش سےچند ماہ پہلے فوت ہوچکے تھے۔وہ بہت پیارے اور اپنے والدین کی آنکھوں کا تارا تھے۔سردار عبدالمطلب کو یہ خوشخبری سن کر بہت خوشی ہوئی اور اسی وقت اپنے پرمرحوم فرزند جناب عبداللہ کے گھر پہنچے۔جہاں ان کی بہو اور جناب عبداللہ کی بیوہ سیدہ آمنہ بچے کے پاس موجود تھیں۔

بچہ بہت خوبصورت اور پیاراتھا۔عزیز ساتھیو آپ بھی اپنے ماں باپ کی آنکھوں کا تارا ہیں اور ان کی نظر میں بہت خوب صورت اور پیارے ہیں لیکن سردار عبدالمطلب کے پوتے جناب عبداللہ کے بیٹے اور سیدہ آمنہ کے لخت جگر تو ہمارے آقا حضورﷺ تھے جو اللہ کے بعد سب سے بڑے ہیں۔وہ نہایت ہی خوبصورت تھے۔اور ان کے جسم سےبھینی بھینی خوشبو آرہی تھی۔سردار عبدالمطلب نے انہیں پیار کیا۔ان کے لیے دعا کی اور خوشی خوشی واپس چلے گئے ۔

تین دن تک تو ہمارے آقا حضورﷺ کو آپ ﷺ کی والدہ محترمہ سیدہ آمنہ نے دودھ پلایا۔ اوراس کے بعد ثوبیہ دودھ پلانے لگی آپﷺ کی ولادت کےسات دن بعد آپﷺ کے دادا سردار عبدالمطلب نے قربانی کی قریش کو دعوت دی اور بڑی خوشی کا اظہار کیا جب لوگ کھانا کھا کر فارغ ہوئے تو ایک آدمی نے پوچھا۔

’’ سردار آپ نے اپنے پوتے کا نام کیا رکھا ہے۔‘‘

سردار عبدالمطلب نے جھومتے ہوئے کہا  ’’محمد‘‘ لوگ اس عجیب و غریب نام کو سن کر حیران رہ گئے اور دوسرے آدمی نے کہا

’’ سردار آپ نے اپنے خاندانی ناموں کی بجائے یہ عجیب سا نام کیوں رکھا‘‘

سردار عبدالمطلب نے کہا

’’ میں چاہتا ہوں کہ میرا بچہّ دنیا بھر کی تعریف کا مرکز ہو آسمان پر بھی اس کی تعریف ہو اور زمین پر بھی یہ خالق کو پیارا ہو اور مخلوق کوبھی ‘‘

پیارے بچوّ ۔ لفظ محمدﷺ کے یہی معنی ہیں اور ہمارے آقا حضورﷺ کا پیار انام محمدﷺ ہی ہے۔اس نام میں بہت مٹھاس ہے اور جب یہ مبارک نام لیا جائے یا سنا جائے تو آقاحضورﷺ پر درود و سلام بھیجنا چاہیے۔

پیارےبچوّ ۔۔۔ چھوٹے سے چھوٹا درود شریف یہ ہے اسے یاد کرلیں۔

اللھم صلی علی سیدنا محمد و بارک وسلم

متعلقہ عنوانات