سوال

یہ ساری دنیا سوالیہ ہے
ہر ایک چہرہ سوال اندر سوال ہے اور
ہر ایک منظر سوال بن کر
جواب کا منتظر کھڑا ہے
اگر کوئی سامنے بھی آئے
اور آ کے اک بات کا بھی ہم کو
جواب دے دے
تو در حقیقت جواب میں بھی
نہ جانے کتنے سوال ہوں گے
ہزار ہا نت نئے مسائل ہمیں ملیں گے
کہ آج تک تو یہی ہوا ہے
جواب ہی سے سوال نکلے
جواب ہی میں سوال ڈھونڈے
یہ ساری دنیا سوالیہ ہے
خود آدمی اک سوال ہے اور
اسی نے پیہم سوال اٹھا کے
سوال کرنے کی ریت ڈالی
سوال اول بھی آدمی ہے
سوال آخر بھی آدمی ہے
جواب مطلق بھی آدمی ہے
اگر یقیں ہو
تو آدمی پر کمند ڈالیں
سوال ہی میں جواب ڈھونڈیں