رو بھی عکس رو بھی میں
رو بھی عکس رو بھی میں
میں بھی میں ہوں تو بھی میں
خود سے بچ کر جاؤں کہاں
ہوں گویا ہر سو بھی میں
لے کر رخ پر اتنے کلنک
لگتا ہوں خوش رو بھی میں
شامل مے پیمانہ بھر
پیتا ہوں آنسو بھی میں
صدقے میں ان آنکھوں کے
سیکھ گیا جادو بھی میں
اس کی بزم ناز سے دور
اس کے ہم پہلو بھی میں
دید سے بے پروا ہو کر
شوق سے بے قابو بھی میں
بیر ہی رکھتا مجھ سے صنم
ہوتا گر ہندو بھی میں
وائے طلسم نقش فرنگ
بھول گیا اردو بھی میں
قائل خود بھی ہوں حقیؔ
شاغل الا ہو بھی میں