رونے کا سلیقہ مجھے اسلاف نے بخشا (ردیف .. ن)

رونے کا سلیقہ مجھے اسلاف نے بخشا
یہ ماتمی آنکھیں مجھے ورثے میں ملی ہیں


یہ کرب کی دنیا کا ہے نقشہ اسے دیکھو
سب پرکھیں ہماری اسی شجرے میں ملی ہیں


میں گھور کے دیکھوں تو برا مانتا ہے وہ
کیسے کہوں یہ تلخیاں ترکے میں ملی ہیں


خوابوں نے بھی مرنے کی ہی ٹھانی ہے بالآخر
دو چار کی لاشیں مرے کمرے میں ملی ہیں


ٹوٹے ہوئے رستوں پہ ترا ہاتھ پکڑ لوں
یہ خواہشیں بس عشق کے بدلے میں ملی ہیں


جو لڑکیاں جیتی تھیں محبت کے سہارے
دو گز کی ہی قبریں انہیں تحفے میں ملی ہیں