پہلے مجھ پر بہت فدا ہونا
پہلے مجھ پر بہت فدا ہونا
اس کی چاہت کا پھر فنا ہونا
یہ بھی بخیے ادھیڑ دیتی ہے
اس کو ہلکا نہ لے ہوا ہونا
خود کو محروم روشنی رکھ کر
کتنا مشکل ہے اک دیا ہونا
اس سہولت سے زندگی کاٹی
مجھ کو آیا نہ پارسا ہونا
تو مری مشکلات کیا سمجھے
تجھ کو آتا ہے بس خدا ہونا
میری ترتیب سے رہی نالاں
زیست کو آ گیا خفا ہونا
اس کے جیون میں آ گیا کوئی
کھا گیا مجھ کو دوسرا ہونا