روشنی کی اشد ضرورت ہے
روشنی کی اشد ضرورت ہے
آپ کے پاس تھوڑی فرصت ہے
آپ سے جھوٹ کہہ رہا تھا کوئی
زندگی ڈھیر خوب صورت ہے
ایک دوجے کو کھو دیا ہم نے
اور یہ عجلت نہیں حماقت ہے
اس کے میرے وصال میں حائل
اور کچھ بھی نہیں ہے غربت ہے
آپ جیسے سخن نگاروں کو
آئنہ دیکھنے کی حاجت ہے
اور کچھ ہو نہ ہو تمہارے پاس
ایک دوشیزہ کی محبت ہے
آپ کو کیا غرض ہے انعمؔ سے
وہ محبت ہے یا مصیبت ہے