مبارک وہ ساعت
میں بھٹکا ہوا اک مسافر رہ و رسم منزل سے ناآشنائی پہ نازاں تعاقب میں اپنی ہی پرچھائیوں کے رواں تھا میرے جسم کا بوجھ دھرتی سنبھالے ہوئے تھی مگر اس کی رعنائیوں سے مجھے کوئی دل بستگی ہی نہیں تھی کبھی راہ چلتے ہوئے خاک کی روح پرور کشش میں نے محسوس کی ہی نہیں تھی میں آنکھوں سے بینا تھا ...