ایک درخت
اس نے اپنے دل کی کالی دھرتی پر ایک درخت اگایا تھا پہلے اس پر امیدوں کے پھل آتے تھے اس کی شاخیں خوشبوؤں کے پتوں سے بھر جاتی تھیں یادوں کی خوشبوئیں فضا میں بکھر جاتی تھیں کبھی کبھی راتوں کی مایوسی کی شبنم سارے درخت کو دھو دیتی تھی پھولوں میں نوکیلے کانٹے بو دیتی تھی پھر بھی میں ...