قومی زبان

ہنگامۂ غم سے تنگ آ کر اظہار مسرت کر بیٹھے

ہنگامۂ غم سے تنگ آ کر اظہار مسرت کر بیٹھے مشہور تھی اپنی زندہ دلی دانستہ شرارت کر بیٹھے کوشش تو بہت کی ہم نے مگر پایا نہ غم ہستی سے مفر ویرانئ دل جب حد سے بڑھی گھبرا کے محبت کر بیٹھے ہستی کے تلاطم میں پنہاں تھے عیش و طرب کے دھارے بھی افسوس ہمی سے بھول ہوئی اشکوں پہ قناعت کر ...

مزید پڑھیے

ان سے امید رو نمائی ہے

ان سے امید رو نمائی ہے کیا نگاہوں کی موت آئی ہے حسن مصروف خود نمائی ہے عشق کا دور ابتدائی ہے دل نے غم سے شکست کھائی ہے عمر رفتہ تری دہائی ہے دل کی بربادیوں پہ نازاں ہوں فتح پا کر شکست کھائی ہے میرے معبد نہیں ہیں دیر و حرم احتیاطاً جبیں جھکائی ہے وہ ہوا دے رہے ہیں دامن کی ہائے ...

مزید پڑھیے

نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا

نظر نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا وہ کیا گئے کہ بہاروں میں جی نہیں لگتا شب فراق کو اے چاند آ کے چمکا دے نظر اداس ہے تاروں میں جی نہیں لگتا غم حیات کے مارے تو ہم بھی ہیں لیکن غم حیات کے ماروں میں جی نہیں لگتا نہ پوچھ مجھ سے ترے غم میں کیا گزرتی ہے یہی کہوں گا ہزاروں میں جی نہیں ...

مزید پڑھیے

دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے

دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے تو نہیں ہے تری تصویر تو ہے ہم سفر چھوڑ گئے مجھ کو تو کیا ساتھ میرے مری تقدیر تو ہے قید سے چھوٹ کے بھی کیا پایا آج بھی پاؤں میں زنجیر تو ہے کیا مجال ان کی نہ دیں خط کا جواب بات کچھ باعث تاخیر تو ہے پرسش حال کو وہ آ ہی گئے کچھ بھی ہو عشق میں تاثیر تو ...

مزید پڑھیے

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں پائل کے غموں کا علم نہیں جھنکار کی باتیں کرتے ہیں ہر دل میں چھپا ہے تیر کوئی ہر پاؤں میں ہے زنجیر کوئی پوچھے کوئی ان سے غم کے مزے جو پیار کی باتیں کرتے ہیں الفت کے نئے دیوانوں کو کس طرح سے کوئی سمجھائے نظروں پہ لگی ہے پابندی دیدار کی ...

مزید پڑھیے

جنوں سے گزرنے کو جی چاہتا ہے

جنوں سے گزرنے کو جی چاہتا ہے ہنسی ضبط کرنے کو جی چاہتا ہے جہاں عشق میں ڈوب کر رہ گئے ہیں وہیں پھر ابھرنے کو جی چاہتا ہے وہ ہم سے خفا ہیں ہم ان سے خفا ہیں مگر بات کرنے کو جی چاہتا ہے ہے مدت سے بے رنگ نقش محبت کوئی رنگ بھرنے کو جی چاہتا ہے بہ ایں خود سری وہ غرور محبت انہیں سجدہ ...

مزید پڑھیے

آدمی نہ اتنا بھی دور ہو زمانے سے

آدمی نہ اتنا بھی دور ہو زمانے سے صبح کو جدا سمجھے شام کے فسانے سے دیکھ طفلک ناداں قدر کر بزرگوں کی گتھیاں نہ سلجھیں گی مضحکہ اڑانے سے زخم سر کے دیوانے زخم دل کا قائل ہو زندگی سنورتی ہے دل پہ چوٹ کھانے سے مطرب جنوں ساماں تو نہ چھیڑ یہ نغمہ دھن خراب ہوتی ہے تیرے گنگنانے سے گرمئ ...

مزید پڑھیے

چاندنی میں رخ زیبا نہیں دیکھا جاتا

چاندنی میں رخ زیبا نہیں دیکھا جاتا ماہ و خورشید کو یکجا نہیں دیکھا جاتا یوں تو ان آنکھوں سے کیا کیا نہیں دیکھا جاتا ہاں مگر اپنا ہی جلوہ نہیں دیکھا جاتا دیدہ و دل کی تباہی مجھے منظور مگر ان کا اترا ہوا چہرہ نہیں دیکھا جاتا ضبط غم ہاں وہی اشکوں کا تلاطم اک بار اب تو سوکھا ہوا ...

مزید پڑھیے

عشق کی چنگاریوں کو پھر ہوا دینے لگے

عشق کی چنگاریوں کو پھر ہوا دینے لگے میرے پاس آ کر وہ دشمن کو دعا دینے لگے میکدے کا مے کدہ خاموش تھا میرے بغیر میں ہوا وارد تو پیمانے صدا دینے لگے ختم کرنا ہی پڑیں گی شام غم کی الجھنیں اب وہ اپنے گیسوؤں کا واسطہ دینے لگے اعتراف اوج کا جذبہ نہیں احباب میں ہر ترقی پر ترقی کی دعا ...

مزید پڑھیے

دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں

دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں چھیڑو نہ مجھے میں کوئی دیوانہ نہیں ہوں اس کثرت غم پر بھی مجھے حسرت غم ہے جو بھر کے چھلک جائے وہ پیمانہ نہیں ہوں روداد غم عشق ہے تازہ مرے دم سے عنوان ہر افسانہ ہوں افسانہ نہیں ہوں الزام جنوں دیں نہ مجھے اہل محبت میں خود یہ سمجھتا ہوں کہ دیوانہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 902 سے 6203