قومی زبان

سر سید اور ہندوستانی قومیت

اس وقت جب کہ سید احمد (آگے سر سید) دو بالکل واضح مذہبی گروپوں پر مشتمل ایک ہندوستانی قوم کے نظریے کی وکالت کر رہے تھے، کچھ ہندو رہنما جو اپنی ملت کی منزل مقصود متعین کرنے میں مصروف تھے، بظاہر ایک ایسی قوم کی تشکیل کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہے تھے جس میں مسلمانوں کو مساوی درجہ ...

مزید پڑھیے

ترقی پسند تحریک بمقابلہ محمد حسن عسکری

ترقی پسند تحریک بعض معنوں میں ہمارے یہاں سب سے زیادہ موضوع بحث رہنے والی تحریک تھی۔ اس تحریک کی حمایت اور رد میں جو چیزیں لکھی گئیں وہ ادب اور آرٹ کی تاریخ کا دلچسپ واقعہ ہے۔ معاشیاتی مابعد الطبیعیات پر استوار ترقی پسند نظریۂ ادب نے خود کو متنازع فیہ بنائے رکھنے کا اچھا خاصا ...

مزید پڑھیے

مشتاق احمد یوسفی۔ مزاح کے سنگھاسن پر

یوسفی صاحب کہتے ہیں ’’انسان کی حس مزاح ہی چھٹی حس ہے، یہ ہو تو انسان ہر مقام سے آسان گزر جاتا ہے۔ بے نشہ کس کو طاقت آشوب آگہییوں تو مزاح، مذہب اور الکحل ہر چیز میں با آسانی حل ہو جاتے ہیں، بالخصوص اردو ادب میں، لیکن مزاح کے اپنے تقاضے، اپنے ادب آداب ہیں۔ شرط اول یہ کہ برہمی، ...

مزید پڑھیے

پوسٹ کالونیل تناظر اور مزاحمتی ادب

بیسویں صدی میں بعد از جنگ عظیم دوئم ایک ایسے دور کا آغاز ہوا، جہاں دنیا بھر میں نوآبادیاتی نظام نے دم توڑنا شروع کر دیا تھا۔ یورپی اقوام، بالخصوص اتحادیوں کی جملہ مقتدر سیاسی جماعتوں کو جنگ کی ہولناک تباہیوں کے پیش نظر ان اندیشہ ہائے فکر کا سامنا تھا، کہ انھیں اب ان کالونیز سے ...

مزید پڑھیے

سعادت حسن منٹو، حقیقت کیا ہے؟

اردو ادب میں جہاں سعادت حسن منٹو زندگی میں ہمیشہ سے اپنی اچھوتی اور متنازع فیہ حیثیت کے ساتھ زندہ رہا، وہیں بعد از موت بھی اسکے فن پارے اختلافی آراء پر مبنی ا دبی گفتگو کا محور رہے ہیں۔ لیکن یہ بات مشترکہ طور پر طے ہو رہی کہ منٹو ایک لاجواب کہانی کار تھا۔ وہ اپنے عہد سے جڑا ایسا ...

مزید پڑھیے

مرزا غالب کلیم الدین احمد کی نظر میں

پروفیسر کلیم الدین احمد کی تنقید نگاری کا باضابطہ آغاز ”گل نغمہ“ کے مقدمے سے ہوا۔ یہ کتاب ان کے والد عظیم الدین احمد کی نظموں کا مجموعہ ہے۔ کلیم الدین نے ان نظموں کو ترتیب دے کرایک مفصل مقدمہ تحریر کیا۔ ”گل نغمہ“ 1939ء میں شائع ہوئی اور ”اردو شاعری پر ایک نظر“ 1940ء کے آغاز میں ...

مزید پڑھیے

اردو زبان میں قصہ گوئی کی روایت

اردو میں قصہ گوئی کی روایت بہت ہی قدیم ہے۔ عہد قدیم میں قصے، حکایتوں اور داستانوں کے ذیلی و ضمنی واقعات پر مشتمل ہوتے تھے۔ بقول مصنف ”اردو کی نثری داستانیں‘‘ پروفیسر گیان چند جین پرانے قصوں کے چار اہم موضوعات تھے۔ جانوروں کی کہانیاں، سحر، جنس اور جنگ وجدال۔ لیکن مذہب و اخلاق ...

مزید پڑھیے

فراق دہلوی کے سفرنامہ کا ایک ورق

دوست دشمن کو ترے ناز نے اکثر مارا ایک ہی وار میں دونوں کو برابر مارا جب سیاح بمبئی سے جی آئی پی ریلوے میں ناسک ہوکر جبل پور، الہ آباد، بنارس کی طرف بڑھتا ہے، تونند گاؤں اسٹیشن سے اسے ریلوے کی دوسری شاخ پر سوار ہونا پڑتا ہے جو اورنگ آباد دکن کو جاتی ہے اور اسی ریلوے کے ذریعہ سے ...

مزید پڑھیے

تغلق آباد کا سنار

اس وقت کے کھنڈر تغلق آباد کا ذکر نہیں ہے، لیکن غیاث الدین تغلق کے عہد کا تغلق آباد، جس میں ساری دہلی کی آبادی سما رہی تھی اور جو آج اس شاہجہاں آباد اور رائے سینہ میں لہر بہر دیکھتے ہیں، یہ سب تغلق آباد میں پائی جاتی تھیں۔ مگر جمنا داس سنار کی بدنصیبی دیکھئے۔ سات پشت کا ...

مزید پڑھیے

آفتاب نے شبم سے کیا کہا؟

آخر چمن سے نگہت گل کر گئی سفر خانہ بدوش کو نہیں الفت وطن کے ساتھ جب صبح کے وقت شبنم آفتاب کے سلام کے لئے حاضر ہوئی تو آفتاب نے کہا، کیوں ری ہرجائی، ہری چُگ تو رات بھر عالم سفلی کی سیر کرتی ہے، اور نئے نئے تماشے دیکھتی ہے، مگر کبھی اپنے پھوٹے منہ سے ہمیں کوئی قصہ نہیں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6167 سے 6203