قومی زبان

لال قعہ کی جھلک ظرافت آمیز

بہادر شاہ ابو ظفر کے عہد میں غدر سے پہلے دو داستان گو شہر میں مشہور تھے۔ بڑے عبد اللہ خاں اور چھوٹے عبد اللہ خاں۔ دونوں کے دونوں اپنے فن میں کامل تھے۔ بڑے عبد اللہ خاں اکثر حضور والا کو داستان سناتے تھے اور حضور والا پسند فرماتے تھے۔ میر کاظم علی دہلوی جو داستان گوئی میں فرد ...

مزید پڑھیے

بائیسویں رجب کے کونڈے

صحبت گل ہے فقط بلبل سے کیا بگڑی ہوئی آج کل سارے چمن کی ہے ہوا بگڑی ہوئی ۱۷؍ فروری ۱۹۲۵ء منگل کے دن صبح کی نماز پڑھ کر میں اپنے جھونپڑے سے نکلا اور میر تفضل حسین کی کھڑکی سے گزر کر ملک معظم ایڈورڈ ہفتم کے گلشن یادگار میں پہنچا تھا۔ بنارس کی صبح تو واقعی دلکش ہوتی ہے۔ مگر اہل نظر ...

مزید پڑھیے

جہان آباد

جواب کا ہے کو تھا لاجواب تھی دہلیمگر خیال سے دیکھا تو خواب تھی دہلیایک روز امیر تیمور صاحبقران اپنے مرکب پر سوار دارالسلطنت بخارا کی گلی کوچوں میں چکر لگا رہا تھا۔ جمعدار رکاب تھامے ساتھ تھا اور امیر پوچھتا جاتا تھا کہ اس گلی کا کیا نام ہے۔ اس کوچہ کو کیا کہتے ہیں۔ یہ کون سا ...

مزید پڑھیے

زبان دانی

نہیں کھیل اے داغ یاروں سے کہہ دو کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے ایس ڈبلیو فیلن صاحب انسپکٹر مدارس حلقہ بہار کو اردو زبان دانی کا بڑا شوق تھا۔ اسی وجہ سے انہوں نے گورنمنٹ کو توجہ دلائی تھی کہ اردو زبان کی ایک ڈکشنری ایسی مرتب کرائی جائے جو یوروپین لوگوں کے لئے ہادی اور چراغ ...

مزید پڑھیے

مرگھٹ کی دیوی

کس کا سراغ جلوہ ہے حیرت کو اے خدا آئینہ فرش شش جہتِ انتظار ہے سوناڈیہ جگنا، میرا یک گاؤں ہے، جو بھگوان پور پرگنہ چین پور ضلع آرہ میں واقع ہے۔ یہ گاؤں ٹھیکہ پر دے دیا گیا ہے اور روپیہ وصول کرنے کی غرض سے مجھے ہر سال یہاں آنا پڑتا ہے۔ سونا ڈیہ، بھگوان پور سے تین میل ہے۔ میں ...

مزید پڑھیے

چار بیٹیاں

حسین بیگ قندھاری ہمایوں کی فوج میں داخل ہوکر ہندوستان میں آیا، اور خاک دامن گیر نے اس کو قندھار جانے نہ دیا۔ اپنے دیس میں بھی وہ کھیتی باڑی کرتا تھا، اور یہاں آکر بھی اس نے ہتیار کھول ہل بیل لے لئے۔ رتن پور ضلع بلند شہر میں چار بیگھہ زمین مول لے کر اپنے پرانے دھندہ میں لگ گیا ...

مزید پڑھیے

میر اور نئی غزل 1

یہ بات اب واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ہماری غزل پر غالب کے بجائے میر کے اثرات بڑھ رہے ہیں۔ اس کی وجہ محض تنوع پسندی نہیں ہے۔ اب ہمارے غزل گو نئی ذہنی اور روحانی ضرورتیں محسوس کر رہے ہیں جو غالب کی شاعری سے پوری نہیں ہوتیں۔ اب ان کے سامنے ایسے مسئلے ہیں جنہیں میر نے زیادہ شدت سے محسوس ...

مزید پڑھیے

کچھ فراق صاحب کے بارے میں

فراق صاحب نے اپنی کسی غزل میں کہا ہے، ’’حقیقتوں کے خزانے لٹا دیے میں نے‘‘ اس پر کسی صاحب نے اعتراض کیا کہ فراق صاحب ذرا بتائیں تو سہی کہ انہوں نے اپنی غزلوں میں کون سی حقیقتوں کے خزانے لٹائے ہیں۔ خیر، یہ بات تو بعد میں دیکھیں گے فراق صاحب نے کیا کیا ہے کیا نہیں۔ پہلے تو سوال ...

مزید پڑھیے

میر جی

میرے خیال میں ہرتنقیدی مضمون کا آغاز معافی کی درخواست سے ہونا چاہئے۔ معافی کی درخواست نہ سہی، ’’یاد دہانی سہی‘‘ اس ضرورت کی عمومیت کو دیکھتے ہوئے اگر پڑھنے والے ہر مضمون سے پہلے یہ تشبیب فرض کر لیا کریں تو غالباً بہت سے صدموں سے بچ جائیں۔ جائے پیدائش اورسن ولادت تک تو خیریت ...

مزید پڑھیے

آدمی اور انسان

کوئی آٹھ سال ہوئے ہیں، میں نے ایک مضمون ’’انسان اور آدمی‘‘ کے عنوان سے لکھا تھا۔ آج اس مضمون کا دوسرا حصہ یا ضمیمہ لکھتے ہوئے نہ تو میں ان خیالات کی تردید کر رہا ہوں نہ انہیں دہرا رہا ہوں۔ اگر نئے تجربات کا تقاضا ہو تو میں اپنی رائے بڑی بے شرمی سے بدل دیتا ہوں۔ ایسی صورت پیش ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6168 سے 6203