قومی زبان

چہرے پہ کسی کرب کی تنویر نہیں کی

چہرے پہ کسی کرب کی تنویر نہیں کی محسوس ہی کرتے رہے تفسیر نہیں کی قدموں کو حقیقت کی زمیں پر ہی دھرا ہے خوش فہمی کی جنت کبھی تعمیر نہیں کی واعظ کے کبھی نقش قدم پر نہ چلے ہم خود کر کے دکھایا کبھی تقریر نہیں کی معصوم چراغوں کو ہواؤں نے بجھایا کیوں بھڑکے ہوئے شعلوں پہ تعذیر نہیں ...

مزید پڑھیے

محبت میں زباں کو میں نواسنج فغاں کر لوں

محبت میں زباں کو میں نواسنج فغاں کر لوں شکستہ دل کی آہوں کو حریف ناتواں کر لوں نہ میں بدلا نہ وہ بدلے نہ دل کی آرزو بدلی میں کیوں کر اعتبار‌‌ انقلاب ناتواں کر لوں نہ کر محو تماشا اے تحیر اتنی مہلت دے میں ان سے داستان درد دل کو تو بیاں کر لوں سبب ہر ایک مجھ سے پوچھتا ہے میرے ...

مزید پڑھیے

حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں

حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں درد آفریں نظر درد آشنا نہیں ننگ عاشقی ہے وہ ننگ زندگی ہے وہ جس کے دل کا آئینہ تیرا آئینہ نہیں آہ اس کی بے کسی تو نہ جس کے ساتھ ہو ہائے اس کی بندگی جس کا تو خدا نہیں حیف وہ الم نصیب جس کا درد تو نہ ہو اف وہ درد زندگی جس کی تو دوا نہیں دوست یا عزیز ہیں ...

مزید پڑھیے

حشر میں پھر وہی نقشا نظر آتا ہے مجھے

حشر میں پھر وہی نقشا نظر آتا ہے مجھے آج بھی وعدۂ فردا نظر آتا ہے مجھے خلش عشق مٹے گی مرے دل سے جب تک دل ہی مٹ جائے گا ایسا نظر آتا ہے مجھے رونق چشم تماشا ہے مری بزم خیال اس میں وہ انجمن آرا نظر آتا ہے مجھے ان کا ملنا ہے نظر بندیٔ تدبیر اے دل صاف تقدیر کا دھوکا نظر آتا ہے مجھے تجھ ...

مزید پڑھیے

اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج

اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج حسن نظر نواز حریف نظر ہے آج ہر راز داں ہے حیرتیٔ جلوہ ہائے راز جو با خبر ہے آج وہی بے خبر ہے آج کیا دیکھیے کہ دیکھ ہی سکتے نہیں اسے اپنی نگاہ شوق حجاب نظر ہے آج دل بھی نہیں ہے محرم اسرار عشق دوست یہ راز داں بھی حلقۂ بیرون در ہے آج کل تک تھی دل میں ...

مزید پڑھیے

محبت میں زیاں کاری مراد دل نہ بن جائے

محبت میں زیاں کاری مراد دل نہ بن جائے یہ لا حاصل ہی عمر عشق کا حاصل نہ بن جائے مجھی پر پڑ رہی ہے ساری محفل میں نظر ان کی یہ دل داری حساب دوستاں در دل نہ بن جائے کروں گا عمر بھر طے راہ بے منزل محبت کی اگر وہ آستاں اس راہ کی منزل نہ بن جائے ترے انوار سے ہے نبض ہستی میں تڑپ پیدا کہیں ...

مزید پڑھیے

ایک منزل ہے ایک جادہ ہے

ایک منزل ہے ایک جادہ ہے زندگی میری کتنی سادہ ہے تو مجھے اپنا ایک پل دے گا یہ کرم مجھ پہ کچھ زیادہ ہے جو رکے ہیں سوار ہیں سارے چلنے والا تو پا پیادہ ہے صدق دل سے پکارنا مجھ کو لوٹ آؤں گا میرا وعدہ ہے پھر جو کرنے لگا ہے تو وعدہ کیا مکرنے کا پھر ارادہ ہے ظرف دنیا جو تنگ ہے ...

مزید پڑھیے

نہیں اڑاؤں گا خاک رویا نہیں کروں گا

نہیں اڑاؤں گا خاک رویا نہیں کروں گا کروں گا میں عشق پر تماشا نہیں کروں گا مری محبت بھی خاص ہے کیونکہ خاص ہوں میں سو عام لوگوں میں ذکر اس کا نہیں کروں گا اسے بتاؤ فرار کا نام تو نہیں عشق جو کہہ رہا ہے میں کار دنیا نہیں کروں گا کبھی نہ سوچا تھا گفتگو بھی کروں گا گھنٹوں اور اپنی ...

مزید پڑھیے

وہ کم سخن نہ تھا پر بات سوچ کر کرتا

وہ کم سخن نہ تھا پر بات سوچ کر کرتا یہی سلیقہ اسے سب میں معتبر کرتا نہ جانے کتنی غلط فہمیاں جنم لیتیں میں اصل بات سے پہلو تہی اگر کرتا میں سوچتا ہوں کہاں بات اس قدر بڑھتی اگر میں تیرے رویے سے در گزر کرتا مرا عدو تو تھا علم الکلام کا ماہر مرے خلاف زمانے کو بول کر کرتا اکیلے جنگ ...

مزید پڑھیے

ہجر بخشا کبھی وصال دیا

ہجر بخشا کبھی وصال دیا عشق نے جو دیا کمال دیا ایک خط جو سنبھالنا تھا مجھے جانے میں نے کہاں سنبھال دیا شکر اس کا کروں ادا کیسے جس نے حیرت دی اور سوال دیا میری قسمت کا فیصلہ اس نے معرض التوا میں ڈال دیا خود کیا فیصلہ خلاف اپنے مشکلوں سے اسے نکال دیا سب کو دل کی بتاتا تھا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 607 سے 6203