سوغات
کروڑوں جگوں سے مرے سامنے تھا بہت دور تک کھولتی دوریوں کا سمندر لجیلی سی چپ چاپ نیلاہٹوں کا سلگتا سا ساگر سمندر کے اس پار منڈ کے اوندھے کنویں میں کروڑوں جگوں کے سمے کی دھندلکوں میں لپٹی ہوئی پارو رشک تہوں کید ہویں میں لگن لگن کے لہکے ہوئے پیڑ کی جھولتی ڈالیوں پر اندھیروں کے شفاش ...