کیا بتاؤں کہ ہے کس زلف کا سودا مجھ کو
کیا بتاؤں کہ ہے کس زلف کا سودا مجھ کو دود ہر شمع گریباں نظر آیا مجھ کو چاند جو ابھرا شب غم مرے دل میں ڈوبا بھیگتی رات نے کچھ اور جلایا مجھ کو ہائے کیا کیا مجھے بیتاب رکھا ہے اس نے یاد کرنے پہ بھی جو یاد نہ آیا مجھ کو اب تو سانسوں کے تموج سے بھی جی ڈرتا ہے زندگی تو نے یہ کس گھاٹ ...