قومی زبان

میں برش چھوڑ چکا آخری تصویر کے بعد

میں برش چھوڑ چکا آخری تصویر کے بعد مجھ سے کچھ بن نہیں پایا تری تصویر کے بعد مشترک دوست بھی چھوٹے ہیں تجھے چھوڑنے پر یعنی دیوار ہٹانی پڑی تصویر کے بعد یار تصویر میں تنہا ہوں مگر لوگ ملے کئی تصویر سے پہلے کئی تصویر کے بعد دوسرا عشق میسر ہے مگر کرتا نہیں کون دیکھے گا پرانی نئی ...

مزید پڑھیے

ہر اک ہزار میں بس پانچ سات ہیں ہم لوگ

ہر اک ہزار میں بس پانچ سات ہیں ہم لوگ نصاب عشق پہ واجب زکوٰۃ ہیں ہم لوگ دباؤ میں بھی جماعت کبھی نہیں بدلی شروع دن سے محبت کے ساتھ ہیں ہم لوگ جو سیکھنی ہو زبان سکوت بسم اللہ خموشیوں کی مکمل لغات ہیں ہم لوگ کہانیوں کے وہ کردار جو لکھے نہ گئے خبر سے حذف شدہ واقعات ہیں ہم لوگ یہ ...

مزید پڑھیے

ایک دو اشک بہاتی ہے چلی جاتی ہے

ایک دو اشک بہاتی ہے چلی جاتی ہے اب تری یاد بھی آتی ہے چلی جاتی ہے وہ مری دوست جسے بعد مرے چاہا تھا مجھ سے نظروں کو چراتی ہے چلی جاتی ہے کبھی دہشت نے بگاڑے تھے پر اب تنہائی خود مرے بال بناتی ہے چلی جاتی ہے ثبت کر کے مرے ماتھے پہ مری ہو کی مہر چاندنی درد بڑھاتی ہے چلی جاتی ہے یہ ...

مزید پڑھیے

جو نہیں ممکن کبھی ممکن وہ ہونا چاہیئے

جو نہیں ممکن کبھی ممکن وہ ہونا چاہیئے وہ نہیں میرا مجھے تو اس کا ہونا چاہیئے اور تو کچھ بھی نہیں لیکن سکون قلب کو ماں کے پہلو کی طرح کا اک بچھونا چاہیئے میرا یوسف غیب میں ہے اور میں روتی نہیں ہجر کا مجھ سے تقاضہ ہے کہ رونا چاہیئے اس محبت کا اصل اس کے سوا کچھ بھی نہیں عمر ایسی ہے ...

مزید پڑھیے

بڑے تحمل سے رفتہ رفتہ نکالنا ہے

بڑے تحمل سے رفتہ رفتہ نکالنا ہے بچا ہے جو تجھ میں میرا حصہ نکالنا ہے یہ روح برسوں سے دفن ہے تم مدد کرو گے بدن کے ملبے سے اس کو زندہ نکالنا ہے نظر میں رکھنا کہیں کوئی غم شناس گاہک مجھے سخن بیچنا ہے خرچہ نکالنا ہے نکال لایا ہوں ایک پنجرے سے اک پرندہ اب اس پرندے کے دل سے پنجرہ ...

مزید پڑھیے

کچھ سفینے ہیں جو غرقاب اکٹھے ہوں گے

کچھ سفینے ہیں جو غرقاب اکٹھے ہوں گے آنکھ میں خواب تہہ آب اکٹھے ہوں گے جن کے دل جوڑتے یہ عمر بتا دی میں نے جب مروں گا تو یہ احباب اکٹھے ہوں گے منتشر کر کے زمانوں کو کھنگالا جائے تب کہیں جا کے مرے خواب اکٹھے ہوں گے ایک ہی عشق میں دونوں کا جنوں ضم ہوگا پیاس یکساں ہے تو سیراب اکٹھے ...

مزید پڑھیے

مری بھنووں کے عین درمیان بن گیا

مری بھنووں کے عین درمیان بن گیا جبیں پہ انتظار کا نشان بن گیا سنا ہوا تھا ہجر مستقل تناؤ ہے وہی ہوا مرا بدن کمان بن گیا مہیب چپ میں آہٹوں کا واہمہ ہوا میں سر سے پاؤں تک تمام کان بن گیا ہوا سے روشنی سے رابطہ نہیں رہا جدھر تھیں کھڑکیاں ادھر مکان بن گیا شروع دن سے گھر میں سن رہا ...

مزید پڑھیے

جہان بھر کی تمام آنکھیں نچوڑ کر جتنا نم بنے گا

جہان بھر کی تمام آنکھیں نچوڑ کر جتنا نم بنے گا یہ کل ملا کر بھی ہجر کی رات میرے گریہ سے کم بنے گا میں دشت ہوں یہ مغالطہ ہے نہ شاعرانہ مبالغہ ہے مرے بدن پر کہیں قدم رکھ کے دیکھ نقش قدم بنے گا ہمارا لاشہ بہاؤ ورنہ لحد مقدس مزار ہوگی یہ سرخ کرتا جلاؤ ورنہ بغاوتوں کا علم بنے گا تو ...

مزید پڑھیے

مجھے پہلے تو لگتا تھا کہ ذاتی مسئلہ ہے

مجھے پہلے تو لگتا تھا کہ ذاتی مسئلہ ہے میں پھر سمجھا محبت کائناتی مسئلہ ہے پرندے قید ہیں تم چہچہاہٹ چاہتے ہو تمہیں تو اچھا خاصا نفسیاتی مسئلہ ہے ہمیں تھوڑا جنوں درکار ہے تھوڑا سکوں بھی ہماری نسل میں اک جینیاتی مسئلہ ہے بڑی مشکل ہے بنتے سلسلوں میں یہ توقف ہمارے رابطوں کی بے ...

مزید پڑھیے

تم اس خرابے میں چار چھ دن ٹہل گئی ہو

تم اس خرابے میں چار چھ دن ٹہل گئی ہو سو عین ممکن ہے دل کی حالت بدل گئی ہو تمام دن اس دعا میں کٹتا ہے کچھ دنوں سے میں جاؤں کمرے میں تو اداسی نکل گئی ہو کسی کے آنے پہ ایسے ہلچل ہوئی ہے مجھ میں خموش جنگل میں جیسے بندوق چل گئی ہو یہ نہ ہو گر میں ہلوں تو گرنے لگے برادہ دکھوں کی دیمک بدن ...

مزید پڑھیے
صفحہ 507 سے 6203