پرانی موٹر
عجب اک بار سا مردار پہیوں نے اٹھایا ہے اسے انساں کی بد بختی نے جانے کب بنایا ہے نہ ماڈل ہے، نہ باڈی ہے، نہ پایہ ہے، نہ سایہ ہے پرندہ ہے جسے کوئی شکاری مار لایا ہے طبیعت مستقل رہتی ہے ناساز و علیل اس کی اٹی رہتی ہے نہر اس کی پھٹی رہتی ہے جھیل اس کی توانائی قلیل اس کی تو بینائی بخیل ...