مجھ پہ تو مہربان ہے پیارے
مجھ پہ تو مہربان ہے پیارے
یہ بھی اک امتحان ہے پیارے
یہ ترا آستان جلوہ ہے
میرے دل کی بھی شان ہے پیارے
کون کہتا ہے بے وفا تجھ کو
کس کے منہ میں زبان ہے پیارے
عاشقی اور شکوۂ بیداد
یہ تجھے کیا گمان ہے پیارے
تیرے کوچے کا واہ کیا کہنا
یہ زمیں آسمان ہے پیارے
ہے فسانہ اگر جہاں تو عشق
اس فسانے کی جان ہے پیارے
تو سلامت رہے ترے دم سے
دل کی دنیا جوان ہے پیارے
ہائے وہ داستان غم جس کی
خامشی ترجمان ہے پیارے
دل کی بیتابیوں کا حال نہ پوچھ
ایک آفت میں جان ہے پیارے
ہم بھی اردو پہ ناز کرتے ہیں
یہ ہماری زبان ہے پیارے