قرطبہ میں محمد اظہار الحق 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بدن پہ کوئی ذرا ہے نہ ہاتھ میں تلوار اور اشک زار میں صدیوں کے اندلس کا سفر اس آسمان کے نیچے کہیں پڑاؤ نہ تھا عجب طلسم تھا وہ آٹھ سو برس کا سفر عجب نہیں جو کسی صبح پھول بن کے کھلوں مرا سفر ہے اندھیرے میں خار و خس کا سفر