قلب میں خواہشیں مدغم نہیں کرنے والے

قلب میں خواہشیں مدغم نہیں کرنے والے
ماسوا رب کہیں سر خم نہیں کرنے والے


دل کے زخموں میں تجھے دے کے جگہ ہم دل کو
وحشت و چین کا سنگم نہیں کرنے والے


تجھ کو جانا ہے تو جا پوری اجازت ہے تجھے
ہم ترے بعد ترا غم نہیں کرنے والے


درد ہو لاکھ یا سینے سے لہو رستا ہو
شبنمی آنکھ کا موسم نہیں کرنے والے


ہم انا خوار انا دار انا والے ہیں
ہم محبت کو مقدم نہیں کرنے والے


اے دل زویاؔ تجھے مرنے کی جلدی ہے تو جا
ہم تری موت کا ماتم نہیں کرنے والے