پُرسہ

خدا کو لکھے گئے خط میں
میں نے اپنے دکھوں کی تفصیل نہیں لکھی
کیوں کہ خدا
ہر شے سے بے نیاز
دنیا کی بساط پر نت نئے کھیل کھیل رہا ہے
اور تنہائی کا دکھ جھیل رہا ہے