پُرسہ علی ساحل 07 ستمبر 2020 شیئر کریں خدا کو لکھے گئے خط میں میں نے اپنے دکھوں کی تفصیل نہیں لکھی کیوں کہ خدا ہر شے سے بے نیاز دنیا کی بساط پر نت نئے کھیل کھیل رہا ہے اور تنہائی کا دکھ جھیل رہا ہے