دھواں اٹھ رہا ہے
دھواں اٹھ رہا ہے افق سے دھواں اٹھ رہا ہے سمندر کی سانسیں اکھڑنے لگی ہیں بہت دھیمی دھن پر کوئی ماہیا گا رہا ہے حرکت حرکت حرکت حرکت قویٰ شل ہوئے جا رہے ہیں اچانک وہ آبی پرندوں کو اڑتا ہوا دیکھتے ہیں سبھی چیختے ہیں تو سلطان صاحب سریر آمدی علیٰ کل شئ قدیر آمدی کلیسا شوالے مقدس ...