پس تقریب ملاقات
پس تقریب ملاقات یہاں شام ڈھلے دیر تک پھیلی رہے گی تری شرکت کی مہک مترنم سے رہیں گے یہ ہوا کے گوشے جن میں غلطیدہ ہے اب لحن تکلم تیرا رات بھر پھیلی رہے گی یہ تأثر کی شفق جذب ہے جس میں دل آویز تبسم تیرا یاد رہ جائے گی اس صحن کو یہ شام فسوں جل گئی تھیں کئی ان دیکھی سہانی شمعیں لو سا ...