ہونکتے دشت میں اک غم کا سمندر دیکھو
ہونکتے دشت میں اک غم کا سمندر دیکھو تم کسی روز اگر دل میں اتر کر دیکھو نکلو سڑکوں پہ تو ہنستی ہوئی لاشوں سے ملو بند آنکھیں جو کرو قتل کا منظر دیکھو آنچ قربت کی نہ پگھلا دے کہیں تار نظر شعلۂ حسن کو کچھ دور سے بچ کر دیکھو یہ تو کہتے ہو کہ خود میں نے کٹائی گردن کوئی ہاتھوں میں ہوا ...