ریل گاڑی
چھک چھک دھواں اڑاتی کو کو کو کو سیٹی بجاتی مڑتی اور بل کھاتی آئی پٹری پر لہراتی آئی اسٹیشن پر آئی ریل ہونے لگی اب دھکم پیل کوئی ہے گرتا کوئی سنبھلتا کوئی ہے چڑھتا کوئی اترتا قلی قلی ہے کوئی پکارے کوئی خود سامان اتارے بابو صاحب شان دکھائیں انجن جیسا دھواں اڑائیں خوانچے والے ...