تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو
تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو پر کتر کے ان پرندوں کو رہا کرتے رہو دکھ کے سب بادل چھٹیں گے دھوپ کھل کر آئے گی مسئلے پر تم بڑوں سے مشورہ کرتے رہو ہم نے یہ تعلیم پائی ہے نبئ پاک سے دشمنوں کے حق میں بھی رب سے دعا کرتے رہو تم بھی گن سکتے ہو تارے آسماں کے ہاں مگر شرط اتنی ہے ...