پھوٹ چکی ہیں صبح کی کرنیں سورج چڑھتا جائے گا
پھوٹ چکی ہیں صبح کی کرنیں سورج چڑھتا جائے گا
رات تو خود مرتی ہے ستارو تم کو کون بچائے گا
جو ذرہ جنتا میں رہے گا وہ تارا بن جائے گا
جو سورج ان کو بھولے گا وہ آخر بجھ جائے گا
تنہا تنہا رو لینے سے کچھ نہ بنے گا کچھ نہ بنا
مل جل کر آواز اٹھاؤ پربت بھی ہل جائے گا
مانا آج کڑا پہرا ہے ہم بپھرے انسانوں پر
لیکن سوچو تنکا کب تک طوفاں کو ٹھہرائے گا
کیوں چنتا زنجیروں کی ہتھکڑیوں سے ڈرنا کیسا
تم انگارہ بن جاؤ لوہا خود ہی گل جائے گا
جنتا کی آواز دبا دے یہ ہے کس کے بس کی بات
ہر وہ شیشہ ٹوٹے گا جو پتھر سے ٹکرائے گا
پونجی پتیو یاد رکھو وہ دن بھی اب کچھ دور نہیں
بند تجوری میں ہر سکہ انگارہ بن جائے گا
دکھ میں رونا دھونا کیسا مورکھ انساں ہوش میں آ
تو اس بھٹی میں تپ تپ کر کندن بنتا جائے گا
تن کے ناسوروں کو اجلے کپڑوں سے ڈھانپا لیکن
کس پردے میں لے جا کر تو من کا کوڑھ چھپائے گا
کس نے سمجھا ہے ڈھلتے سورج کا یہ سندیش یہاں
جو بھی بول بڑا بولے گا اک دن منہ کی کھائے گا