پیش رو

جہاں سے
ہوا تھا
شروع
سفر
دیکھا وہاں کوئی نہیں تھا
سامنے تھا
منتظر صحرا سفر کا
اور سائے خار دار
دیکھتے رکتے ٹھیک ویسے ہی
جو میرے آگے کے پائدانوں پر کھڑے
سایوں نے
سوچا چاہا اور کیا
میں جو ان کا پیش رو ہوں