پہنا لباس نے ہے اک اک انگ دیکھنا

پہنا لباس نے ہے اک اک انگ دیکھنا
جسم حسیں پہ پیرہن تنگ دیکھنا


ندی چڑھی کہ گاؤں کی گوری جواں ہوئی
پانی میں گھل گئے ہیں کئی رنگ دیکھنا


پربت کی شام ڈوبتا سورج شفق کا رنگ
سونا اگل رہی ہے رگ سنگ دیکھنا


جاتی رتوں کی صورت ارژنگ بھول کر
آتے سمے کا پیکر صد رنگ دیکھنا


آہٹ سنو ہواؤں کی دہلیز شام پر
چپ کی فضاؤں میں بھی ہے آہنگ دیکھنا


دلچسپ اس قدر ترے چہرے کی ہے کتاب
بھولا ہوا ہوں دہر کی فرہنگ دیکھنا


بستی میں کون آ گیا جنگل کو چھوڑ کر
پیچھے لگے ہوئے ہیں سگ و سنگ دیکھنا