پہلے اس کو یاد کیا ہے
پہلے اس کو یاد کیا ہے
پھر آنسو ایجاد کیا ہے
سچ پوچھو تو ہم کو ہماری
آنکھوں نے برباد کیا ہے
ذکر تمہارے سے اس گھر کا
کونا کونا شاد کیا ہے
پیڑ پرندے بھیج کے ہم نے
جنگلے کو آباد کیا ہے
عشق محبت جو بھی ہے کچھ
اس نے ہمارے بعد کیا ہے
ہم نے اشک بہائے کب ہیں
پانی کو آزاد کیا ہے