نیند کا فرشتہ

زمیں اطراف کی کالی ہوئی جلنے لگے دیوے
ہوائیں خشک پتوں کو گرا کر سو گئیں شاید
فرشتہ نیند کا ناراض ہے مجھ سے یہ کہتا ہے
بہت دن سو لیے بے دار رہ کر بھی ذرا دیکھو
اذان فجر ہونے تک ستاروں کی ادا دیکھو