نظم

میں ہر رات تمہارا تصور
سرہانے رکھ کے سوتی ہوں
اور صبح جاگنے پر
مجھے تکیے کے نیچے
اک نظم ملتی ہے
ہو بہ ہو تمہارے جیسی