ندی کی لے پہ خود کو گا رہا ہوں
ندی کی لے پہ خود کو گا رہا ہوں
میں گہرے اور گہرے جا رہا ہوں
چرا لو چاند تم اس سمت چھپ کر
میں شب کو اس طرف رجھا رہا ہوں
وہ سر میں سر ملانا چاہتی ہے
میں اپنی دھن بدلتا جا رہا ہوں
یہی موقع ہے خارج کر دوں خود کو
میں اپنے آپ کو دہرا رہا ہوں