مسلسل دھوپ سے پالا پڑا ہے

مسلسل دھوپ سے پالا پڑا ہے
ہمارا جسم تب کالا پڑا ہے


ہمارے جسم پہ کپڑے نئے ہیں
ہماری روح پہ جالا پڑا ہے


وو چابی لے گیا ہے ساتھ جس کی
ہمارے دل پہ وہ تالا پڑا ہے