منفعل تھا ترا جلوا کیا کیا

منفعل تھا ترا جلوا کیا کیا
ہم نے سمجھا ترا منشا کیا کیا


ایک تھا لفظ محبت جس سے
مسئلے ہو گئے پیدا کیا کیا


تو ہی خود دیکھ کہ تیرے لیے کام
مر گیا حرف تمنا کیا کیا


کون جانے کہ تجھے بن دیکھے
تجھ سے ملتا ہے سہارا کیا کیا


جب نہ دیکھا انہیں دیکھا ہی نہیں
جب بھی دیکھا انہیں دیکھا کیا کیا


کس کو سمجھائیں کہ اس محفل میں
کیسے ہوتا ہے تقاضا کیا کیا


کس قدر سخت مقام آئے تھے
ہم نے رکھا ترا پردا کیا کیا


ہم جو دیوانے نہیں ہو جاتے
دیکھتے لوگ تماشا کیا کیا


آج تھا رونق محفل عالؔی
تم نہ ہوتے تو وہ پڑھتا کیا کیا